بھارت کے ظلم وبربریت کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد جاری ہے

اسلام آباد:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرکے عوام کومسلسل بھارتی ظلم و بربریت کا سامنا ہے جہاں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فورسز کے ظلم و جبر نے مقبوضہ جموں وکشمیرکو شدید مایوسی میں دھکیل دیا ہے اورکشمیریوں کو تشدد، بلاجواز گرفتاریوں اوردیگر مظالم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔5اگست 2019کو بھارت کی طرف سے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد یہ علاقہ مکمل تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے۔ کبھی ثقافتی طورپر ترقی کرتا ہوا مقبوضہ جموں وکشمیراب دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جمائو والا علاقہ بن چکا ہے جو ایک کھلی جیل میں تبدیل ہو چکاہے اور جہاںخونریزی اور خوف ودہشت روزمرہ کی زندگی کا حصہ بن چکا ہے۔ قابض فورسز کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی ہر پہلو سے خلاف ورزی کررہی ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی فورسز نے 1989سے اب تک 96ہزار408 کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔ صرف جنوری 2025میں بھارتی فوجیوں نے 11کشمیریوں کوشہید اور 37کو گرفتارکیا ہے۔ کشمیری عوام مسلسل خوف میں زندگی گزاررہے ہیں کیونکہ بھارتی فورسز نے پورے علاقے میں ظلم وجبر کا بازار گرم کررکھا ہے۔ نریندر مودی کی زیرقیادت بھارت کی قابض حکومت نے کشمیریوں پر بے پناہ مظالم ڈھائے ہیں۔ سیاسی اختلاف کودبانے اور کشمیریوں کی سیاسی آزادیوں کو سلب کرنے کے لیے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام جیسے کالے قوانین کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کی وجہ سے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بنیادی انسانی حقوق کی منظم پامالی ہورہی ہے۔ بھارت کے مظالم پر عالمی برادری کی خاموشی نے بھارتی حکومت کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں اپنی پرتشدد مہم جاری رکھنے کا حوصلہ دیا ہے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا براہ راست تعلق تنازعہ کشمیر حل نہ ہونے سے ہے جو جنوبی ایشیا میں تصادم کا باعث بنا ہوا ہے۔بے پناہ مظالم کے باوجود کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو توڑا نہیں جاسکاہے اور انصاف اور حق خود ارادیت کے لیے ان کی جدوجہد جاری ہے۔ کشمیریوں کا مطالبہ ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فورسز کے جرائم کا محاسبہ کیا جائے ۔